ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / عصمت دری مخالف اسکواڈ کا مطالبہ کرتے ہوئےکنداپور میں عوام کا خاموش احتجاج

عصمت دری مخالف اسکواڈ کا مطالبہ کرتے ہوئےکنداپور میں عوام کا خاموش احتجاج

Sat, 18 Jun 2016 18:06:36  SO Admin   S.O. News Service

کنداپور 18جون (ایس او نیوز) ملک میں بڑھتے ہوئے عصمت دری اور قتل کے معاملات نے عوام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اور اس وحشتناک رجحان سے پریشان عوام کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ہر پولیس اسٹیشن میں ایک اینٹی ریپ اسکواڈ(عصمت کو روکنے والا دستہ) تشکیل دیا جائے ۔ اسی پس منظر میں کنداپور میں شاستری سرکل کے پاس عوام نے جلتی ہوئی موم بتیوں کے ساتھ ایک خاموش احتجاج کا اہتمام کیا اورحکومت سےاے آر ایس کو تشکیل دینے کی مانگ کی۔


    اس احتجاج کا اہتمام کرنے والے فادر مولر اسپتال کے ڈاکٹر نوئیل میتھیو نے کہا کہ حکومت، پولیس اور تمام محکمہ جات کی حد درجہ کوشش کے باوجود ملک میں عصمت دری اور قتل کے بھیانک واقعات میںروز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اور ا س پر لگام لگانے میں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔اس لئے اے آر ایس کے قیام کے لئے ملک بھر میں خاموش احتجاج کی مہم چلائی جارہی ہے۔اس سے پہلے کیرالہ میں ایساہی ایک احتجاج دو گھنٹے کے لئے کیا گیا تھا۔کوچی میں منعقد ہونے والے احتجاج کو زبردست عوامی تعاون ملا تھا۔ پھر اس کے بعد بنگلورو اور منگلورو میں بھی اس طرح کا احتجاج کیا گیا۔اور ریاست کرناٹکا میں یہ تیسرا احتجاج تھا۔ایک گھنٹہ تک شاستری سرکل پر مظاہرہ کرنے کے بعد شرکاءنے خاموش جلوس کی شکل میں نئے بس اسٹانڈ تک مارچ کیا۔ اس احتجاج کی قیادت کنداپور سرکاری اسپتال کی ڈاکٹر کلاشری نے کی۔جس میں ڈاکٹروں، نرسوں طالبات ، مقامی سوشیل ورکرز اور اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔


    لیکن عوام کے ایک بڑے طبقے کا بنیادی سوال یہ ہے کہ اینٹی ریپ اسکواڈ کسی کی عصمت دری ہونے سے کیسے روک پائے گا۔ وہ تو اس وقت حرکت میں آئے گا جب عصمت دری ہوچکی ہوگی۔ اور عصمت دری ہونے کی صورت میں ملزموں سے نمٹنے کے لئے سخت سے سخت قوانین پہلے سے ہی موجود ہیں۔ جب پھانسی کی سزائیں تک دئے جانے کے باوجود اس حیوانی حرکت پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ تو پھر اے آر ایس کی تشکیل سے کونسا بڑا انقلاب آئے گا۔


Share: